Thursday 19 January 2017

سورۂ الحمد آيه ۲ 🔻

معرفت قرآن و عترت چینل
https://telegram.me/Marefat_Quran_Etrat
┅════🌦✼🌸✼🌦════┅
#تفسیر
آیات قرآنی کی مختصر تفسیر
سورۂ حمد
آيه 2 🔻

⤵الحمد للہ رب العالمین

ترجمه 🔻

⤵ تمام تعریف و تمجید خدا سے مخصوص ہے جو تمام دنیاؤں کا پروردگار ہے

┅════🌦✼🌸✼🌦════┅

تفسیری نکتے☀

✏عزيزان محترم! خدا کے نام و ذکر کے بعد سب سے پہلے اس خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے جو تمام دنیاؤں کا خالق و پروردگار ہے چاہے وہ انسانوں کی دنیا ہو یا حیوانوں کی جمادات کی دنیا ہو یا نباتات کی آسمانی دنیا ہو یا زمینی، ہر دنیا اور اس میں موجود ہر وجود کا پیدا کرنے اور پالنے والا اللہ ہی ہے

✏اللہ نے ہی شہد کی مکھی کو سکھایا ہے کہ وہ کس پھل ، پھول اور سبزے سے غذا حاصل کرے اور کس طرح اپنا کھوتا تیار کرے۔ اللہ نے ہی ایک چیونٹی کو تعلیم دی ہے کہ وہ کس طرح ٹھنڈک اور برف باری کے زمانے کے لئے اپنا آذوقہ ذخیرہ کرے اور وہی ہے جو گیہوں کے ایک دانے سے گیہوں کے دسیوں گچھے اور خوشے پیدا کردیتا ہے اور سیب کے ایک بیچ سے ایک پورا درخت کھڑا کردیتا ہے، اسی نے اس عظیم و سربلند آسمان کا شامیانہ تانا اور اس وسیع و عریض زمین کا فرش بچھایا ہے اسی نے ہی چھوٹے بڑے بے شمار کروں، سیاروں اور کہکشانوں کو خلق کیا اور ایک مخصوص راہ و روش پر گامزن کررکھا ہے

✏پس اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے اور جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے۔وہی وہ خدائے عظیم ہے جس نے ہم کو پانی کے ایک نجس اور حقیر قطرے سے وجود دیا ماں کے شکم میں پرورش کی اور ولادت و نشو و نما کے وسائل و اسباب فراہم کردئے کہ ہم صحت و سلامتی کے ساتھ پروان چڑھیں بیماریوں کے جراثیم کا دفاع کریں ہڈیاں ٹوٹ جائیں تو اس کو تبدیل کرسکیں بدن کی ضرورت کے مطابق خون تیار کریں اور سانس لیتے رہیں۔چنانچہ اس نے نہ صرف یہ کہ ہماری جسمانی نشو و نما اور پرورش کا انتظام کیا ہے بلکہ ہماری روح وجان کی تربیت و رہنمائی بھی اسی کے ہاتھ میں ہے ہماری عقل اور شعور و ادراک بھی اسی کا مرہون منت ہے

✏اسی نے ہماری فلاح و نجات کے لئے الہی ہدایت و رہبری کی صورت میں نبیوں اور رسولوں کو بھیجا نیز آسمانی کتابوں کا سلسلہ قائم رکھا ہے ۔ہم ہوں یا ہمارے گردو پیش ظاہر و باطن پوری کائنات اسی کی پیدا کی ہوئی ہے اور اسی کی وجہ سے باقی و برقرار ہے تمام عالم اور اس کی ایک ایک چیز " اسم اللہ " اور " آیت اللہ " یعنی "اللہ کا نام " اور " اللہ کی نشانی" ہے ہر چیز اسی کی طرف رہنمائی کرتی ہے خود انسانی عقل فطرت کے مطابق اس بات کو جانتی اور سمجھتی ہے کہ کوئی شے اپنے آپ وجود میں نہیں آتی بلکہ ایک ازلی اور ابدی قوت نے ہر شے کو وجود عطا کیا ہے اور ہرشے اپنے کمال و ارتقاء میں اسی ذات کی محتاج ہے جو خود ہر چیز سے غنی اور بے نیاز ہے اور تمام موجودات عالم خدا کی ہی حمد و ستائش کرتے ہیں یہ اور بات ہے کہ ہمارا شعور و ادراک محدود ہے اور ہم ان کی تسبیح و تقدیس کو درک کرنے سے قاصر ہیں

✏معلوم ہوا ہم اور یہ پوری کائنات صرف اپنے وجود اور تخلیق و ایجاد میں ہی خدا کے محتاج و ضرورتمند نہیں ہیں بلکہ اپنی حیات اور پرورش میں بھی اس کے ضرورتمند ہیں چنانچہ خدا کا رشتہ اپنی موجودات کے ساتھ ایک دائمی رشتہ ہے اور پوری کائنات کی طرح ہم کو بھی ہمیشہ اس کی حمد و ستائش کرتے رہنا چاہئے ۔

🚩🍃اللهم صل علی محمد و ال محمد وعجل فرجهم.🚩🍃

📚تفسیر کلام حق
┅════🌦✼🌸✼🌦════┅

معرفت قرآن و عترت چینل 🆔 https://telegram.me/Marefat_Quran_Etrat

No comments:

Post a Comment